Zia Fatehabadi

9 February 1913 - 19 August 1986 / Kapurthala, Punjab / India

تماشا ہے سب کچھ ، مگر کچھ نہیں - Poem by Zia Fatehaba

تماشا ہے سب کچھ ، مگر کچھ نہیں
سواۓ فریب نظر کچھ نہیں
زمانہ یہ ہے رقص ذرّات کا
حکایات شمس و قمر کچھ نہیں
ستاروں سے آگے مری منزلیں
بلا سے اگر بال و پر کچھ نہیں
محبّت کی یہ محویت، کیا کہوں
وہ آے تو اپنی خبر کچھ نہیں
مرا شوق منزل ہے شابت قدم
کوئی رہزن و راہبر کچھ نہیں
محبّت ہے انسان کی آبرو
بغیر محبّت بشر کچھ نہیں
ضیاء تو مریض غم عشق ہے
علاج اس کا اے چارہ گر کچھ نہیں
104 Total read