Zia Fatehabadi

9 February 1913 - 19 August 1986 / Kapurthala, Punjab / India

تم نے کیوں دیکھا مری جانب نگاہ ناز سے - Poem by Zia Fatehabadi

تم نے کیوں دیکھا مری جانب نگاہ ناز سے
مجھ کو یہ دھوکا ہوا بیدار قسمت ہو گئی! !
وہ نگاہ ناز، جس سے سینکڑوں پردے اٹھے
داغ نا کامی مرے دامان دل کو دھو گئی
ہو گیا خون تمنا میری رگ رگ میں رواں
فتنے جو سو ے ہوئے تھے لیکر انگڑائی اٹھے
چھا گیا دنیا پر افسون شباب جاوداں
بے نیاز ہوش ہو کر مست و سودائی اٹھے
تم نے دیکھا ہے اگر مجھ کو نگاہ لطف سے
نکتہ چیں سارا زمانہ ہے تو میں غم کیا کروں
جلوہ گر ہردم رہو میری نظر کے سامنے
دیکھنے کی تاب ہے جب تک، تمہیں دیکھا کروں
دل لیا ہے، روح بھی لے لو خدا کے واسطے
میں تمہارے واسطے ہوں، تم ہو میرے واسطے
126 Total read