Zia Fatehabadi

9 February 1913 - 19 August 1986 / Kapurthala, Punjab / India

شب و روز رونے سے کیا فائدہ ہے - Poem by Zia Fatehab

شب و روز رونے سے کیا فائدہ ہے
گریباں بھگونے سے کیا فائدہ ہے
جہاں پھول خود ہی کریں کار نشتر
وہاں خار بونے سے کیا فائدہ ہے
اجالوں کو ڈھونڈو، سحر کو پکارو
اندھیروں میں رونے سے کیا فائدہ ہے
ہمیں موڑنا ہے رخ موج طوفاں
سفینہ ڈبونے سے کیا فائدہ ہے
تری یاد سے دل کو بہلا رہا ہوں
مگر اس کھلونے سے کیا فائدہ ہے
ستاروں سے نور سحر چھین لو تم
شب غم میں رونے سے کیا فائدہ ہے
پریشانیاں حاصل زندگی ہیں
پریشان ہونے سے کیا فائدہ ہے
وہی تیرگی ہے ابھی تک دلوں میں
ضیاء صبح ہونے سے کیا فائدہ ہے
131 Total read