پیتم نا ہیں آے
سکھی ری ساون بیتا جاے
پیتم بن سنسار ہے سونا
دیس، نگر، گھر، بار ہے سونا
یہ پھولوں کا ہار ہے سونا
کون اسے پہناۓ
سکھی ری پیتم نا ہیں آے
پیتم کا پردیس میں باسا
بھاری ہے مجھ پر چو ماسا
ٹوٹ چلی ہے من کی آسا
کون اب دھیر بندھاۓ
سکھی ری پیتم نا ہیں آے
نیلا امبر، کارے بادل
جیسے ہوں نینوں میں کاجل
من مورا ہے پریم کی کونپل
کھلتے ہی مرجھاۓ
سکھی ری پیتم نا ہیں آے
بجلی چمکے، پانی برسے
سکھیوں کا دل کانپے ڈر سے
پی کا رن نکلی میں گھر سے
نکلی جوگ رماۓ
سکھی ری پیتم نا ہیں آے
جھوٹے جگ کی پریت ہے جھوٹی
مایا، موہ، کی ریت ہے جھوٹی
کیا میری بھی میت ہے جھوٹی
کون مجھے جھ ٹلاے
سکھی ری ساون بیتا جاۓ
چین نہیں ہے مورے من کو
پریت کی آگ لگی ہے تن کو
آگ لگاؤں اس جوبن کو
پی درشن نا پاۓ
سکھی ری ساون بیتا جاۓ
میں پاپن، قسمت کی ماری
کرکے پریت ہوئی دکھیاری
اب تو میں رو رو کر ہاری
کوئی انھیں لے آے
سکھی ری ساون بیتا جاۓ