Zia Fatehabadi

9 February 1913 - 19 August 1986 / Kapurthala, Punjab / India

آنکھ سے آنسو - Poem by

آنکھ سے آنسو ڈھلکا ہوتا
تو پھر سورج ابھرا ہوتا
کہتے کہتے غم کا فسانہ
کٹتی رات، سویرا ہوتا
کشتی کیوں ساحل پر ڈوبی
موجیں ہوتیں، دریا ہوتا
جو گرجا پیاسی دھرتی پر
کاش وہ بادل برسا ہوتا
پھولوں میں چھپنے والوں کو
کانٹوں میں تو ڈھونڈا ہوتا
تجھ کو پانا سہل نہیں ہے
سہل جو ہوتا تو کیا ہوتا
اپنے سو بیگانے ہوتے
ایک یگانہ اپنا ہوتا
پوچھ ضیاء یہ اہل دل سے
پیار نا ہوتا تو کیا ہوتا
98 Total read