Amjad Islam Amjad

4 August 1944 / Sialkot

یاد -

اس موسم میں جتنے پھول کھلیں گے
ان میں تیری یاد کی خوشبو ہر سو روشن ہوگی
پتہ پتہ بھولے بسرے رنگوں کی تصویربناتا گزرے گا
اک یاد جگاتا گزرے گا
اس موسم میں جتنے تارے آسمان پہ ظاہر ہوں گے
ان میں تیری یاد کا پیکر منظرمنظر عریاں ہوگا
تیری جھل مل یاد کا چہرا روپ دکھاتا گزرے گا
اس موسم میں
دل دنیا میں جو بھی آہٹ ہوگی
اس میں تیری یاد کا سایا گیت کی صورت ڈھل جائے گا
شبنم سے آواز ملا کر کلیاں اس کو دوہرائیں گی
تیری یاد کی سن گن لینے چاند مرے گھر اترے گا
آنکھیں پھول بچھائیں گی
اپنی یاد کی خوشبومجھ کو دان کرو اور اپنے دل میں آنے دو
یا میری جھولی کو بھر دو یا مجھ کو مرجانے دو
171 Total read